کیا آئی فونز، سولر پینلز اور لیپ ٹاپس میں بھی دھماکے ہوئے؟ – DW – 23.09.2024
  1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستلبنان

کیا آئی فونز، سولر پینلز اور لیپ ٹاپس میں بھی دھماکے ہوئے؟

23 ستمبر 2024

لبنان میں واکی ٹاکیز اور پیجرز کے دھماکوں کے نتیجے میں درجنوں افراد کے ہلاک یا زخمی ہونے کے بعد جعلی تصاویر اور دعوؤں کی ایک لہر نے آن لائن میڈیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ لیکن حقیقت کیا ہے؟ ڈی ڈبلیو فیکٹ چیک:

https://p.dw.com/p/4kyXB
Libanon Beirut Explosionen von Pagern
پھٹنے والے پیچرز کی باقیات، اٹھارہ ستمبرتصویر: AFP

لبنان میں 17 اور 18 ستمبر کو ہونے والے حملوں میں بظاہر حزب اللہ کے ارکان کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران کی حمایت یافتہ سیاسی جماعت اور عسکریت پسند گروپ حزب اللہ نے ان حملوں کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا ہے، جن میں کم از کم 29 افراد ہلاک اور 2800 کے قریب زخمی ہوئے۔

دھماکوں کے بعد بہت سی جعلی تصاویر، ویڈیوز اور دعوؤں نے آن لائن میڈیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ایسی ویڈیوز بھی پوسٹ کی گئی ہیں، جن کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ ایسے ہی حملوں کی عکاس ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی فیکٹ چیکنگ ٹیم نے ایسے ہی تین وائرل دعوؤں کی جانچ پڑتال کی ہے۔

کیا لبنان میں آئی فون دھماکے بھی ہوئے؟

دعوی:

ایک سوشل میڈیا صارف نے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک تباہ شدہ آئی فون کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’لبنان میں ایک آئی فون کو بھی دھماکے سے اڑا دیا گیا‘‘۔

DW Fakten Check Explosion Smartphone EN
ریورس امیج سرچ سے پتہ چلتا ہے کہ آئی فون کی یہ تصویر پرانی ہے جبکہ اس کا لبنان کے موجودہ حالات اور واقعات سے کوئی تعلق نہیں ہےتصویر: X

ڈی ڈبلیو فیکٹ چیک: یہ خبر غلط ہے۔

ریورس امیج سرچ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ تصویر پرانی ہے جبکہ اس کا لبنان کے موجودہ حالات اور واقعات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دھماکے سے تباہ ہونے والے آئی فون کی یہ تصویر مارچ سن 2021 کی ہے۔ تب مصری خبر رساں ادارے القاہرہ 24 نے قاہرہ کے المعادی نامی علاقے میں آئی فون کے دھماکے کی اطلاع دی تھی۔ اس واقعے کے نتیجے میں آگ لگ گئی تھی اور ایک بچہ زخمی بھی ہوا تھا۔

حزب اللہ کے پیجرز اچانک کیسے پھٹ پڑے؟

سولر پینلز پھٹنے سے کیا 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے؟

دعوی:

سوشل میڈیا کے کچھ صارفین نے الزام عائد کیا کہ لبنان میں سولر پینلز میں بھی دھماکے ہوئے۔ ایک صارف نے لکھا، ''لبنان:  دانستہ طور پر تباہ کیے گئے سولر پینلز کی وجہ سے آتشزدگی ہوئی۔ اب تک 500 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے‘‘۔ اس صارف نے اسرائیلی پرچم کے ساتھ یہ پوسٹ کی اور ساتھ ہی جلتے ہوئے سولر پینلز اور آتشزدگی سے تباہ حال ایک گھر کی تصویر بھی شائع کی۔

ڈی ڈبلیو فیکٹ چیک: یہ خبر غلط ہے۔

DW Fakten Check Explosion Solarpanels in Lebanon EN
یہ تصویر دو پرانی تصویروں کو جوڑ کر بنائی گئی ہےتصویر: X

لبنان میں حالیہ حملوں میں سولر پینلز پھٹنے کا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ یہ تصویر دو پرانی تصویروں کو جوڑ کر بنائی گئی ہے۔

ریورس امیج سرچ سے معلوم ہوا کہ یہ دونوں تصاویر پرانی ہیں: بائیں جانب کی تصویر، جس میں جلتے ہوئے سولر پینلز دکھائے گئے ہیں، دراصل فروری سن 2020 میں سابقہ ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی تھی۔ اس پوسٹ میں یو ایس امریکن فائر سیفٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے تصویر کے ساتھ فوٹو۔ وولٹک سسٹم کی حفاظت کے بارے میں ایک مضمون شیئر کیا تھا۔

دوسری تصویر سن 2020 کی ہے۔ جلتا ہوا یہ گھر لبنان کا نہیں بلکہ کینیڈا کا ہے۔

کیا یہ لیپ ٹاپ لبنان میں پھٹا تھا؟

دعوی:

’19-02-2004۔ لیپ ٹاپ میں دھماکہ‘، سوشل میڈیا کے ایک صارف نے جلے ہوئے لیپ ٹاپ کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے ایکس پر لکھا۔

ڈی ڈبلیو فیکٹ چیک: یہ خبر غلط ہے۔

DW Fakten Check Explosion LapTop EN
ریورس امیج سرچ سے پتہ بھی چلتا ہے کہ یہ تصویر کم از کم سن 2021 کی ہے، پہلی مرتبہ تب اسے ریڈٹ پر پوسٹ کیا گیا تھاتصویر: X

صارف نے مزید کہا کہ ’’موساد کو روکا نہیں جا سکتا‘‘، انہوں نے پیجرز، واکی ٹاکیز اور اب لیپ ٹاپ کے دھماکوں کا الزام بھی اسرائیلی خفیہ سروس پر عائد کر دیا۔ تاہم اب تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ اسرائیل یا موساد ان حملوں کا ذمہ دار ہے۔ پیجرز اور واکی ٹاکیز میں دھماکوں سے لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے۔ لیکن کوئی قابل اعتماد رپورٹ موجود نہیں ہے کہ لیپ ٹاپ بھی اس طرح دھماکا کرنا ممکن ہے۔

ریورس امیج سرچ سے پتہ بھی چلتا ہے کہ یہ تصویر کم از کم سن 2021 کی ہے، پہلی مرتبہ تب اسے ریڈٹ پر پوسٹ کیا گیا تھا۔

علاقائی اور بین الاقوامی خبروں کے مطابق لبنان میں اب تک صرف پیجرز اور واکی ٹاکیز میں دھماکے ہوئے ہیں۔ اگرچہ حزب اللہ اور ایران دونوں ہی ان دھماکوں کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیتے ہیں لیکن اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ ان حملوں کا ذمہ دار کون ہے۔

اگر آپ اس بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں کہ لبنان میں دھماکے تکنیکی طور پر کیسے ہوئے، تو ڈی ڈبلیو سائنس کا (ہائپر لنک ہو گا یہاں) ضرور پڑھیں۔

کیتھرین ویسوکوسکی ( ع ب، ا ا، ع ا)

حزب اللہ لبنان میں طاقت ور کیوں ہے؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں