جرمن کاسمیٹکس انڈسٹری کی ششماہی آمدن بارہ بلین یورو سے زائد – DW – 21.09.2024
  1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
لائف اسٹائلجرمنی

جرمن کاسمیٹکس انڈسٹری کی ششماہی آمدن بارہ بلین یورو سے زائد

21 ستمبر 2024

جرمنی کی کاسمیٹکس انڈسٹری کو سال رواں کی پہلی ششماہی کے دوران عام صارفین کی طرف سے مالی وسائل کے کفایت شعاری سے اور زیادہ محتاط استعمال کے باوجود زیادہ آمدنی ہوئی، جو دو فیصد اضافے کے بعد 12.3 بلین یورو رہی۔

https://p.dw.com/p/4krcd
جرمنی کے ایک ڈرگ سٹور میں شیلفوں میں رکھی ہوئی باڈی کیئر مصنوعات
رواں سال کی پہلی ششماہی میں جرمن کاسمیٹک انڈسٹری کی آمدنی دو فیصد اضافے کے ساتھ بارہ اعشاریہ تین بلین یورو رہیتصویر: picture alliance/Caro Teich

جرمنی کے تجارتی مرکز فرینکفرٹ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق جرمن معیشت کے ایک اہم حصے کے طور پر کاسمیٹکس کے شعبے کو اس سال جنوری کے آغاز سے لے کر جون کے اختتام تک ایسی صورت حال کا سامنا رہا، جس میں محسوس کیا جا سکتا تھا کہ صارفین کاسمیٹک مصنوعات کی خریداری پر رقوم خرچ کرنے میں ہچکچاہٹ اور بے یقینی کا مظاہرہ کر رہے تھے۔

ترکی میں سستی کاسمیٹک سرجری، سیاحوں کی توجہ کا مرکز

اس کے باوجود اس سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران اس شعبے کی آمدنی گزشتہ برس کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں دو فیصد بڑھ کر 12.3 بلین یورو (13.6 بلین امریکی ڈالر کے برابر) ہو گئی۔

ایک خاتون کا چہرہ اور اس کے چمکتے ہوئے دانت
جرمن باشندے اپنی ڈینٹل ہیلتھ کے لیے بھی بہت زیادہ رقوم خرچ کرتے ہیںتصویر: YAY Images/imago images

کاسمیٹکس میں کیا کیا کچھ شامل؟

جرمن کاسمیٹکس انڈسٹری کے ان ششماہی اعداد و شمار میں صرف میک اپ مصنوعات ہی کو شامل نہیں کیا گیا، بلکہ ان میں میک اپ کے ساتھ ساتھ حفظان صحت اور جسمانی دیکھ بھال کے لیے استعمال ہونے والی تجارتی اشیاء، پرفیومز اور کپڑے دھونے کے لیے استعمال ہونے والے واشنگ پاؤڈر تک بھی شامل تھے۔

سبز چائے کا ایک اور کمال، جلدی مسائل کا علاج

اس لیے کہ یہ تمام مصنوعات جتنی بھی متنوع ہوں، وہ سب کی سب انسانوں کے لیے جسمانی دیکھ بھال کی مصنوعات کے زمرے میں آتی ہیں۔ یہ بھی ایک وجہ ہے کہ جرمنی میں کاسمیٹکس انڈسٹری کی نمائندہ ملکی تنظیم آئی کے ڈبلیو (IKW) کہلاتی ہے، اور اس سے مراد جرمن کاسمیٹک، ٹائلٹری، پرفیومری اینڈ ڈیٹرجنٹ ایسوسی ایشن ہے۔

ایک نوجوان لڑکی شیشے میں اپنے چہرے کی جلد کا معائنہ کرتے ہوئے
کاسمیٹکس میں زیادہ تر مصنوعات چہرے اور جلد کی صفائی کے لیے خریدی جاتی ہیںتصویر: Colourbox

مکڑیوں کا تیار کردہ ریشم، ادویات اور کاسمیٹکس میں ممکنہ استعمال

آئی کے ڈبلیو کے ڈیٹا کے مطابق 2024ء کی پہلی ششماہی میں ملکی کاسمیٹکس انڈسٹری کو سب سے زیادہ آمدنی واشنگ پاؤڈرز، ڈیٹرجنٹس اور کلیننگ پروڈکٹس کی فروخت سے ہوئی، جو 4.1 بلین یورو رہی اور 2023ء کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 8.3 فیصد زیادہ تھی۔

چہرے اور منہ کی دیکھ بھال کی مصنوعات

واشنگ پاؤڈرز کی فروخت کے ساتھ ساتھ جس ایک ذیلی شعبے میں پیداواری اور کاروباری اداروں کی آمدن کافی زیادہ رہی، وہ چہرے کی دیکھ بھال اور منہ کی صفائی کے لیے استعمال ہونے والی مصنوعات تھیں۔ ان میں چہرے کی سینکڑوں اقسام کی کریمیں، ٹوتھ پیسٹ، ماؤتھ واش اور لوشنوں سمیت سبھی کچھ شامل تھا۔

ایک نوجوان خاتون ایک سٹور میں ایک پرفیوم ٹیسٹ کرتے ہوئے
ایک نوجوان خاتون ایک سٹور میں ایک پرفیوم ٹیسٹ کرتے ہوئےتصویر: Matej Kastelic/picture alliance / Zoonar

جرمن کاسمیٹکس انڈسٹری کی نمائندہ تنظیم آئی کے ڈبلیو کے مینیجنگ ڈائریکٹر ٹوماس کرائزر کے مطابق، ''ہم ایک بار پھر دیکھ رہے ہیں کہ سست روی کے شکار اقتصادی ماحول میں بھی ہمارا صنعتی شعبہ اپنی کاروباری مضبوطی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔‘‘

آیور ویدک: 5 ہزار سال پرانی تہذیب کا نچوڑ

آئی کے ڈبلیو جرمنی میں میک اپ، باڈی کیئر پروڈکٹس اور واشنگ پاؤڈر تیار کرنے والے 440 سے زیادہ صنعتی اداروں کی نمائندہ تنظیم ہے اور اس شعبے میں کام کرنے والے کارکنوں کی تعداد 50 ہزار سے زیادہ ہے۔

اس تنظیم کے مطابق جرمنی میں ہر سال فروخت ہونے والی باڈی کیئر مصنوعات میں سے 95 فیصد سے زائد اسی تنظیم کے رکن صنعتی اداروں کی تیار کردہ ہوتی ہیں۔

م م / ع ا (ڈی پی اے)

یوکرینی فیشن ڈیزائنر کی جرمنی میں نئی شروعات