تھائی لینڈ کی نئی ویزا پالیسی: سیاحوں کو کام کرنے کی اجازت – DW – 23.08.2024
  1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سفر و سیاحتتھائی لینڈ

تھائی لینڈ کی نئی ویزا پالیسی: سیاحوں کو کام کرنے کی اجازت

23 اگست 2024

تھائی لینڈ کے حکام نے ایک نئی ویزا اسکیم شروع کی ہے، جوغیر ملکی ملازمین کو ملک میں قانونی طور پر طویل عرصے تک رہنے کی اجازت دیتی ہے۔ امید ہے کہ اس سے ملک کی اقتصادی ترقی ہو گی۔

https://p.dw.com/p/4jmPg
 تھائی لینڈ میں کام کرنے والے ڈیجیٹل خانہ بدوش
تھائی لینڈ میں ڈی ٹی وی کا نفاذ دنیا بھر میں ڈیجیٹل خانہ بدوشی کے عروج کے ساتھ آیا ہے، یعنی آن لائن کے انقلاب نے دفتر جائے بغیر ہی دور سے کام کرنے کی اجازت دے دیتصویر: Grant Squibb/Image Source/picture alliance

تھائی لینڈ نے گزشتہ ماہ ایک نئی ویزا اسکیم شروع کی، جس کے تحت وہ لوگ جو عام طور پر سیاح کے طور پر آتے ہیں، انہیں بھی ملک میں دیر تک قیام کرنے اور وہاں سے کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

تھائی لینڈ: ہم جنس شادی کو قانونی حیثیت دینے والا جنوب مشرقی ایشیا کا پہلا ملک

ڈیسٹینیشن تھائی لینڈ ویزا (ڈی ٹی وی) نامی اس نئی ویزا اسکیم کا آغاز پندرہ جولائی کو کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد وہ لوگ جو آن لائن گھروں سے کام کرتے ہیں، یا آفس جائے بغیر کہیں سے بھی ڈیجیٹل ذرائع سے اپنی ڈيوٹی کر سکتے ہیں، یا اس طرح کے فری لانسرز اور جنہیں ڈیجیٹل خانہ بدوش کہا جاتا ہے، انہیں ملک میں 180 دن تک رہنے کی اجازت ہونے کے ساتھ ہی بطور سیاح کام کرنے بھی اجازت ہو گی۔ ایسی سفری دستاویز پانچ سال کے لیے کارآمد ہوں گی۔

مقصد بہتر ملکی میعشت: 50 ملین شہریوں کے لیے 12.5 بلین ڈالر تحفے میں

تھائی لینڈ کے قونصلر امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ناروچائی ننناد نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ 47 سفارت خانوں اور قونصل خانوں سے تقریباً 1,200 ڈی ٹی وی ویزا پہلے ہی باضابطہ طور پر منظور ہو چکے ہیں۔

تھائی لینڈ میانمار سے فرار ہو کر آنے والے ایک لاکھ باشندوں کو پناہ دینے کو تیار

انہوں نے مزید کہا کہ اب بھی 40 سے زیادہ سفارت خانے اور قونصل خانے ایسے ہیں، جن کی جانب سے ابھی تک ڈی ٹی وی ویزوں کی تعداد فراہم نہیں کی گئی ہے کیونکہ ان کے درخواست دہندگان کو ای ویزا سسٹم کے ذریعے ریکارڈ نہیں کیا جاتا ہے۔

ویزا کی درخواست کیسے دی جاتی ہے؟

ڈی ٹی وی ویزا کے لیے بطور ریموٹ ورکر، فری لانس یا ڈیجیٹل خانہ بدوش درخواست دینے کے لیے ایک درخواست دہندہ کی عمر کم از کم 20 سال ہونی چاہیے اور اس کا تعلق بھی ان 93 اہل ممالک میں سے بھی ہونا چاہیے، جن کے لیے ملک نے ویزا کی سہولت مہیا کی ہیں۔

تھائی لینڈ آتش بازی کے کارخانے میں دھماکہ تئیس مزدور ہلاک

اس کے لیے مطلوبہ دستاویزات میں، پاسپورٹ یا سفری دستاویز، درخواست گزار کا موجودہ مقام، مالی استحکام کا ثبوت، گزشتہ چھ ماہ میں تنخواہ کی پرچی کا ثبوت، غیر ملکی ملازمت کا معاہدہ، آجروں کے کاروبار کا لائسنس اور پیشہ ورانہ پورٹ فولیو وغیرہ شامل ہیں۔

دور سے کام کرنے والے ڈیجیٹل خانہ بدوش
پانچ سال پہلے تک کسی بھی ملک کے پاس ڈیجیٹل خانہ بدوشی کی اس ویزا اسکیم کا تصور تک نہیں تھا۔ پھر سن 2020 میں کووڈ وبا نے اس رواج کو جنم دیا اور رواج مقبول ہو گیاتصویر: Grant Squibb/Image Source/picture alliance

ڈی ٹی وی ویزا کی فیس 10,000 تھائی کرنسی یعنی291 امریکی ڈالر ہے۔ درخواست دہندگان کو تقریباً پانچ لاکھ تھائی کرنسی یعنی تقریبا ساڑھے چودہ ہزار امریکی ڈالر کے برابر کے فنڈز کا ثبوت بھی دکھانا ہو گا۔

آفس نہ جانے والے ملازمین کے لیے تھائی لینڈ ایک معروف مقام ہے

تھائی لینڈ طویل عرصے سے سیاحوں کے طویل قیام کے لیے ایک مقبول مقام رہا ہے، لیکن اس ملک کو سیاحوں کے پاس قانونی ویزا یا ورک پرمٹ نہ ہونے جیسے مسائل کا بھی سامنا رہا ہے۔

دس ملین سیاحوں کی آمد پر تھائی لینڈ میں جشن

حالیہ برسوں میں بہت سے سیاح غیر قانونی طور پر ملک میں رہ کر دور سے کام کرتے رہے ہیں۔ اس کے لیے انہیں نیا ویزا لینے یا ویزا میں توسیع کرانی پڑتی ہے تاکہ وہ اپنا عارضی قیام جاری رکھ سکیں۔

تاہم تھائی لینڈ کے اندر کچھ ناقدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس ویزے کا حصول بہت آسان ہے اور یہ بہت زیادہ غیر ملکی کارکنوں کو راغب کر سکتا ہے، جس کے نتیجے میں کرائے کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے اور ایک طرح سے "اوور ٹورازم" ہوگا۔

تھائی لینڈ میں بچوں کی نرسری میں شوٹنگ، کم از کم اڑتیس ہلاکتیں

تاہم تھائی لینڈ کے قونصلر امور سے تعلق رکھنے والے نیناد کا اصرار ہے کہ نیا ویزا حاصل کرنا موجودہ طریقہ کار کی طرح ہے۔

انہوں نے کہا کہ "یہ آسان نہیں ہے، ویزا کے تقاضے موجود ہیں۔ سفارت خانے اور قونصل خانے اپنی منظوریوں میں سخت بھی ہیں۔ ہمارے پاس ڈی ٹی وی ہولڈرز کے لیے کوئی ہدف نہیں ہے۔ یہ بالکل دوسرے ویزوں کی طرح ہے۔"

عیش وآرام سے کام کرنے کے مترادف

تھائی لینڈ میں ڈی ٹی وی کا نفاذ دنیا بھر میں ڈیجیٹل خانہ بدوشی کے عروج کے ساتھ آیا ہے، یعنی آن لائن کے انقلاب نے دفتر جائے بغیر ہی دور سے کام کرنے کی اجازت دے دی اور یہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے ممکن ہوا ہے۔

پانچ سال پہلے تک کسی بھی ملک کے پاس ڈیجیٹل خانہ بدوشی کی اس ویزا اسکیم کا تصور تک نہیں تھا۔ پھر سن 2020 میں کووڈ وبا نے اس رواج کو جنم دیا اور ایسٹونیا اسی برس ایسا کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔ کورنا کے دور میں ہی مستقل بنیادوں پر دفتر آئے بغیر دور سے کام کرنے والے پیشہ ور افراد میں اضافہ ہوا۔

کوالالمپور میں مقیم سیاحتی تجزیہ کار گیری بوورمین کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈ کے ڈی ٹی وی ویزا کا مقصد تھائی لینڈ کی معیشت کو بہتر بنانا ہے۔

انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، "یہ اقدامات زیادہ سے زیادہ ایسے سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے کیے گئے ہیں جو طویل عرصے تک قیام کریں گے، زیادہ وسیع سفر کریں گے اور مختلف مقامات پر زیادہ خرچ بھی کریں گے۔"

تھائی لینڈ کی معیشت کو بحال کرنے کی کوشش

تھائی لینڈ اس وقت معاشی زوال کا شکار ہے اور اس کے حکام امید کر رہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ غیر ملکیوں کی آمد کے ساتھ سیاحت کو فروغ ملے گا۔

سن 2019 میں سیاحت کا ملک کی مجموعی جی ڈی پی میں 11.5 فیصد کا حصہ تھا۔ اس برس ریکارڈ طور پر 39 ملین سیاحوں نے ملک کا دورہ کیا تھا۔

رواں برس میں تھائی لینڈ نے پہلے ہی ملک میں 21 ملین سیاحوں کی آمد کا مشاہدہ کیا ہے اور سال کے آخر تک کل 36 ملین آنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

ص ز/ ج ا (ٹومی واکر)

تھائی سلک کیسے تیار کیا جاتا ہے؟