بھارتی آرمی جنرل کا پاکستانی فوج کی صلاحیتوں کا اعتراف – DW – 20.09.2024
  1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپاکستان

بھارتی آرمی جنرل کا پاکستانی فوج کی صلاحیتوں کا اعتراف

20 ستمبر 2024

جنوبی سوڈان میں تعینات ایک بھارتی فوجی جنرل نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کو ایک خط لکھ کر پاکستان کے امن فوجیوں کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4ksgk
Symbolbild I UN I Äthiopien
پاکستان دنیا بھر کے 29 ممالک میں اقوام متحدہ کے 46 امن مشنز میں خدمات انجام دے چکا ہےتصویر: Albert Gonzales Farran/AFP/Getty Images

پاکستانی فوج کے شعبہ ابلاغ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق بھارتی آرمی کے لیفٹیننٹ جنرل ایس موہن، جو جنوبی سوڈان میں اقوام مت‍حدہ کے امن مشن کے فورس کمانڈر کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں، نے پاکستان کے امن دستے کی پیشہ ورانہ مہارتوں کا اعتراف کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جنرل نے یہ اعتراف پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو لکھے گئے ایک خط میں کیا، جس میں انہوں نے پاکستانی امن فوجیوں کی پیشہ وارانہ مہارت، لگن اور غیر متزلزل عزم کو سراہا۔

جنوبی سوڈان میں پاکستانی امن فوجیوں کے لیے اقوام متحدہ کا اعزاز

وسطی افریقی جمہوریہ، اقوام متحدہ کے امن مشن میں شریک پاکستانی فوجی ہلاک

بھارتی فوجی افسر نے پاکستانی امن دستے کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر شفقت اقبال اور کمانڈنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل شہباز اسلم کے کردار کو بھی سراہا۔

خیال رہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے تفویض کردہ مینڈیٹ کے مطابق پاکستانی امن دستے جنوبی سوڈان میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

پاکستانی دستے نے دن رات کام کیا اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں دو لاکھ 50 ہزار سے زیادہ اندرونی طور پر بے گھر افراد کی حفاظت کی
پاکستانی دستے نے دن رات کام کیا اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں دو لاکھ 50 ہزار سے زیادہ اندرونی طور پر بے گھر افراد کی حفاظت کیتصویر: Guy Peterson/AFP

'امن کی کوششوں میں ایک قابل اعتماد فوج'

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی آرمی کے لیفٹیننٹ جنرل ایس موہن کے خط میں کہا گیا ہے، "پاکستانی امن دستے نے جنوبی سوڈان کے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پیچیدہ اور چیلنجنگ آپریشنل ماحول میں انجینیئرز کے مشکل کام کیے، جو پاکستانی امن دستوں کے لیے ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے۔"

انہوں نے لکھا، "پاکستانی دستے نے دن رات کام کیا اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں دو لاکھ 50 ہزار سے زیادہ اندرونی طور پر بے گھر افراد کی حفاظت کی۔"

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ "بھارتی آرمی کمانڈر کی جانب سے پاکستانی امن دستے کی تعریف بین الاقوامی امن کی کوششوں میں ایک قابل اعتماد اور قابل شراکت دار کے طور پر پاکستانی فوج کی ساکھ کا ثبوت ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے، "پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشنز میں فعال تعاون کے ذریعے عالمی امن اور سلامتی کے نظریات کو عملی جامہ پہنانے میں مدد کے لیے عالمی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر اہم کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔"

دارفور میں پاکستانی امن فوجیوں پر حملہ، سات زخمی

اقوام متحدہ کے امن دستے جن میں عام طور پر فوجی افسران اور کئی ممالک کے سویلین اہلکار شامل ہوتے ہیں، جنگ کے بعد خطوں میں امن کے عمل کی نگرانی اور مشاہدہ کرتے ہیں اور سابق جنگجوؤں کو ان کے دستخط کردہ امن معاہدوں پر عمل درآمد میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

پاکستان دنیا بھر کے 29 ممالک میں اقوام متحدہ کے 46 امن مشنز میں خدمات انجام دے چکا ہے اور ایتھوپیا اور روانڈا کے بعد پاکستان کی مسلح افواج اقوام متحدہ کی امن کوششوں میں فوج بھیجنے والی چھٹی بڑی فوج ہے۔

 

ج ا ⁄  ص ز  (پاکستانی میڈیا ادارے)