ٹیلی گرام کے بانی ’روسی مارک زکربرگ‘ کون ہیں؟ – DW – 29.08.2024
  1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹیلی گرام کے بانی ’روسی مارک زکربرگ‘ کون ہیں؟

29 اگست 2024

روسی نژاد پاویل دوروف کی نیٹ ورتھ 15.5 بلین ڈالر بتائی جاتی ہے۔ انہوں نے صحت مند زندگی گزارنے کے لیے سات اصول متعین کیے ہیں، جن میں شادی، شراب نوشی اور گوشت کا استعمال نہ کرنا شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/4jybZ
میسجنگ ایپ ٹیلی گرام کے ارب پتی بانی اور سی ای او پاویل دوروف
میسجنگ ایپ ٹیلی گرام کے ارب پتی بانی اور سی ای او پاویل دوروفتصویر: Robert Schlesinger/picture alliance

پچھلے ہفتے فرانسیسی پولیس نے میسجنگ ایپ ٹیلی گرام کے ارب پتی بانی اور سی ای او پاویل دوروف کو پیرس کے ایک مضافاتی ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا۔ ان پر شبہ ہے کہ وہ مجرمانہ مقاصد کے لیے اپنے پلیٹ فارم کے استعمال کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہے۔

روسی نژاد دوروف کو ''روس کا مارک زکربرگ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ دوروف نے ٹیلی گرام ایپ اپنے بھائی نکولائی دوروف کے ساتھ مل کر بنائی تھی۔ امریکی اقتصدی جریدے 'فوربس‘ کے مطابق ان کی نیٹ ورتھ یا اثاثوں کی کل مالیت 15.5 بلین ڈالر ہے۔

دوروف کی ابتدائی زندگی اور تعلیم

دوروف سابق سوویت یونین میں سینٹ پیٹرز برگ کے شہر میں 1984ء میں پیدا ہوئے تھے اور جب وہ چار سال کے تھے، تب ان کا خاندان وہاں سے اٹلی منتقل ہو گیا تھا۔ سن 1992 میں ان کی فیملی واپس سینٹ پیٹرز برگ آ گئی تھی، جہاں دوروف نے ہائی اسکول میں اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ پروگرامنگ شروع کی۔

پھر کالج میں انگریزی کی تعلیم حاصل کرنے کے دوران انہوں نے دوروف ڈاٹ کام کے نام سے ایک ڈیجیٹل لائبریری اور طلبہ کے لیے ایک آن لائن فورم بھی بنایا۔ 

ماسکو میں انٹرنیٹ پر پابندیوں کے خلاف ایک احتجاج کے دوران ایک شخص نے پاویل دوروف کی تصویر اٹھا رکھی ہے
ماسکو میں انٹرنیٹ پر پابندیوں کے خلاف ایک احتجاج کے دوران ایک شخص نے پاویل دوروف کی تصویر اٹھا رکھی ہےتصویر: Reuter/S. Zhumatov

وی کانٹیکٹ اور ٹیلی گرام

دوروف نے 2006ء میں اپنی تعلیم مکمل کی اور تب تک وہ اپنے آپ کو مستقبل میں مارک زکربرگ کے فیس بک کی ہی طرح کا ایک پلیٹ فارم چلاتے دیکھ رہے تھے۔ اسی سال انہوں نے اپنا سوشل میڈیا پلیٹ فارم وی کانٹیکٹ لانچ کیا اور 2007ء اس کے صارفین کی تعداد تین ملین تک پہنچ چکی تھی۔

وی کانٹیکٹ کی بڑھتی مقبولیت کے باعث دوروف کو روسی حکام کے ساتھ تنازعے کا سامنا بھی رہا۔ سن 2011 اور 2012 میں روس میں حزب اختلاف نے اس کا استعمال حکومت مخالف احتجاج کے ایک سلسلے کے دوران کیا تھا، جس کے بعد حکام نے وی کانٹیکٹ پر اس حوالے سے پابندیاں عائد کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ تاہم دوروف نے ان کا مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا تھا۔

سن 2012 تک دوروف کروڑ پتی بن چکے تھے۔ یہاں تک کہ ایک موقعے پر انہوں نے کاغذ کے جہازوں میں پیسے ڈال کر انہیں سینٹ پیٹرز برگ میں اپنے دفتر کے باہر سڑک پر اڑایا بھی تھا۔ ان کے ایسا کرنے کے بعد راہگیروں کو ان پیسوں پر لڑتے ہوتے دیکھا گیا تھا، جس کے بعد دوروف نے ایک آن لائن پوسٹ میں ان پر تبصرہ کیا تھا کہ وہ بالکل ''جنگلی‘‘ ہو گئے ہیں۔ اس تمام معاملے پر دوروف پر تنقید بھی کی گئی تھی۔

ایک صارف ٹیلی گرام ایپ استعمال کرتے ہوئے
ایک صارف ٹیلی گرام ایپ استعمال کرتے ہوئےتصویر: Thomas Trutschel/photothek.de/Imago Images

اس کے اگلے سال انہوں نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر ٹیلی گرام ایپ لانچ کی۔ ان کے مطابق انہیں 'انکرپٹڈ‘ یا 'خفیہ‘ پیغامات بھیجنے کے لیے ایک ایپ بنانے کے خیال تب آیا، جب ایک دن روس میں ان کے گھر پولیس کے مسلح اہلکار پہنچے۔ اس وقت وہ مبینہ طور پر اپنے بھائی سے رابطہ کر کے انہیں اس صورتحال کے بارے میں بتانا چاہتے تھے، تاہم انہیں اس بات کا ادراک بھی تھا کہ اس وقت انہیں دستیاب مواصلات کے تمام ذرائع کی حکومت کی جانب سے نگرانی کی جا رہی تھی۔

امریکی صحافی ٹکر کارلسن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں دوروف نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی انٹیلیجنس نے ان کی ٹیم میں سے ایک انجینیئر کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش  کی تھی، تا کہ وہ خفیہ طریقے سے ان کی ٹیلی گرام ایپ تک رسائی حاصل کر سکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ میں ایف بی آئی کے اہلکاروں ان سے متعدد بار پوچھ گچھ بھی کی۔

سن 2018 میں جب ٹیلی گرام کی جانب سے روسی انٹیلیجنس ایف ایس بی کو صارفین کی گفتگو تک رسائی دینے سے انکار کیا گیا، تو روس میں حکام نے اسے بلاک کرنے کی کوشش کی۔ تاہم وہ ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے اور اب یہ روس میں بڑے پیمانے پر زیر استعمال ہے، یہاں تک کہ اسے کئی سینیئر سرکاری اہلکار بھی استعمال کر رہے ہیں۔

سن 2014ء میں روسی حکومت کی جانب سے بڑھتے دباؤ کے باعث دوروف نے وی کانٹیکٹ فروخت کر کے  روس کو خیر باد کہہ دیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے پہلے کریبین میں واقع سینٹ کٹس کی شہریت لے لی، پھر فرانس اور اس کے چند سال بعد متحدہ عرب امارات کی۔

اب وہ اپنا کاروبار دبئی سے چلا رہے ہیں۔

ایک موبائل فون اسکرین پر وی کانٹیکٹ کا لوگو
ایک موبائل فون اسکرین پر وی کانٹیکٹ کا لوگوتصویر: Imago/ITAR-TASS

 ' سو سے زائد اولادیں‘

دوروف اپنے آپ کو ''آزادی پسند‘‘ اور ''دنیا کا شہری‘‘ کہتے ہیں، جن کی ترجیح ان کی ’ذات کی آزادی‘ ہے۔ انہوں نے صحت مند زندگی گزارنے کے لیے سات اصول متعین کیے ہیں، جن میں شادی، شراب نوشی اور گوشت کا استعمال نہ کرنا شامل ہیں۔

انہوں نے اب تک شادی نہیں کی ہے لیکن وہ صاحب اولاد ہیں اور ان کے دو خواتین سے کم از کم پانچ بچے ہیں۔ رواں سال جولائی میں انہوں نے ایک آن لائن پوسٹ میں نطفہ عطیہ کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں بتایا گیا کہ ان کی ''سو سے زائد اولادیں‘‘ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنے ''ڈی این اے (کی تفصیلات) کو اوپن سورس‘‘ کر کے فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تا کہ ان کی بچے ''زیادہ آسانی سے ایک دوسرے کو ڈھونڈ سکیں۔‘‘

ڈارکو جانجیوک (م ا ⁄ ش ر)